اہم ترین

گلگت مسلم لیک ن کے رہنماوں کی وفاقی وزیر سے ملاقات

کیا ن لیگ میں بھی دو گروپ بن چکے ہیں

اسلام آباد ؛ مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق سنئیر وزیر حاجی اکبر تابان اور صوبائی وزیر زراعت و خوراک انجینر محمد انور کی قیادت میں مسلم لیگ ن کے وفد نے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینر امیر مقام سے ملاقات کی ۔ وفد میں گلگت بلتستان بھر سے سابق ممبران اسمبلی سمیت ،ٹکٹ ہولڈرز اور کارکنان و عہدیدار شامل رہے ۔ وفد نے اپنی گفتگو میں کہا کہ گلگت بلتستان میں اس وقت تنظیم کا کوئی قانونی ڈھانچہ موجود نہیں ہے اسلئے آپ سے سفارش کرتے ہیں قائد مسلم لیگ ن تک ہمارے تحفظات پہنچا دیں اور پارٹی کو الیکشن سے قبل ری آرگنائز کریں تاکہ مسلم لیگ ن پوری قوت کے ساتھ الیکشن میں جا سکے ، وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے حاجی اکبر تابان ، انجینر محمد انور ، رانی عتیقہ غضنفر،بشیر احمد خان ، محمد حسن اور سیف الرحمن مقدم نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں پارٹی کے اصل اور حقیقی کارکن ہمارے ساتھ ہیں اور مظبوط امیدوار بھی ہمارے منتظر ہیں ، ہم قائد پاکستان میاں محمد نواز شریف ،میاں شہباز شریف اور امیر مقام کی قیادت میں تو آگے بڑھ سکتے ہیں لیکن گلگت بلتستان میں حاجی اکبر تابان اور انجینر انور کے علاؤہ پارٹی کا کوئی لیڈر موجود نہیں ہے جو قیادت کا اہل ہو ۔ گلگت بلتستان میں پارٹی کو بروقت استحکام دینا ناگزیر ہے اور اس عمل کیلئے جماعت کو تطہیر عمل سے گزارا جائے ، رہنماؤں نے مزید کہا کہ آپ کے نام سے حفیظ الرحمن نے میڈیا پر جھوٹی خبریں چلائی ہے اس کی آپ خود وضاحت کریں جس پر وفاقی امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینر امیر مقام نے کہا کہ کسی کو قبل از وقت وزیر اعلی کا ٹائٹل دینا یا قیادت کا اعلان کرنا میرا مینڈیٹ نہیں ہے، صدارت اور آنے والے وزیر اعلی کا فیصلہ قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف نے کرنا ہے اور میں نے پارٹی میں اختلافات اور آپ لوگوں کے تحفظات کو پہلے بھی اعلی قیادت تک پہنچایا ہے اور مزید آج کی نشست میں ہونے والی باتیں بھی پہنچا دوں گا اور یہی میرا مینڈیٹ ہے ، وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی گروپ کو کھونا نہیں چاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ کوئی درمیانی حل نکال سکیں اور مسلم لیگ ن کی آنے والے دور میں آپ لوگوں کی مشاورت سے حکومت بنا سکیں ، گلگت بلتستان میں الیکشن سے لیکر تنظیم سازی اور حکومت سازی تک پارٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرتے رہیں گے ، ہم سب کو ساتھ لیکر آگے بڑھنا چاہتے ہیں ، وزیر اعلی کا فیصلہ تو بہت بعد کا مرحلہ ہے ، پہلے الیکشن ہونے دو پھر اس کے بعد دیکھیں گے کہ کون الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوتے ہیں اور پھر آخری مرحلے میں دیکھا جائے گا کہ کس کو وزیر اعلی بنانا ہے اس میں مقدر کا بھی عمل دخل ہے ایسے میں ، میں کیسے قبل از وقت وزرات اعلی کیلئے کسی کا نام لے سکتا ہوں ؟؟

شیرین کریم

شیرین کریم کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے وہ ایک فری لانس صحافی ہیں جو مختلف لوکل ،نیشنل اور انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ رپورٹنگ کرتی ہیں ۔ شیرین کریم فیچر سٹوریز ، بلاگ اور کالم بھی لکھتی ہیں وہ ایک وی لاگر بھی ہیں اور مختلف موضوعات خاص کر خواتین کے مسائل ,جنڈر بیسڈ وائلنس سمیت عوامی مسائل ،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل پر اکثر لکھتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button