اہم ترین

سرکاری ریکارڈ سے غائب 308 گاڑیوں کا سراخ لگا کیا

اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس

گلگت (کرن قاسم) گلگت بلتستان میں غیر قانونی طور 308 سرکاری گاڑیاں آفسران کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف، حکومت گلگت بلتستان نے ایکشن لیتے ہوئے غیر قانونی طور استعمال ہونے والی 254 سرکاری گاڑیوں کو افسران سے اٹھا کر اپنی تحویل میں لے لی جبکہ مزید 54 مطلوب سرکاری گاڑیوں کی ریکوری کے لئے افسران کو نوٹسز جاری کر دئیے گئے ان میں 54 ایسی سرکاری گاڑیاں بھی موجود تھیں جو ناقابل استعمال حالت میں ہونے کے باوجود ان کے نام باقاعدگی سے فیول ملتا رہا کو بھی برآمد کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ گلگت بلتستان حکومت کے پاس ریکارڈ میں 3200 سرکاری گاڑیاں موجود ہیں اور ان میں سے 2892 سرکاری گاڑیاں قانونی طور حکومتی امور پر زیر استعمال جبکہ 308 سرکاری گاڑیوں کا بے دریخ استعمال کیا جا رہا جس پر چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے فوری طور متعلقہ محکمہ کو غیر قانونی طور استعمال ہونے والی 308 سرکاری گاڑیوں کی افسران سے ریکوری کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ گلگت بلتستان میں بعض افسران ایک سے زائد سرکاری گاڑیاں خلاف ضابطہ استعمال کر رہے ہیں چونکہ ان افسران سے اضافی سرکاری گاڑیاں فوری طور پر واپس اٹھایا جائے واپس نہ کی گئیں تو ان افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے جس پر فنانس ڈپارٹمنٹ کی طرف سے باقاعدہ ایک سے زائد گاڑیاں رکھنے والے افسران کو نوٹسز بھیجا گیا اور اب تک 254 غیر قانونی طور استعمال ہونے والی گاڑیوں کو افسران سے واپس لیا گیا ہے جبکہ غیر قانونی طریقے سے استعمال ہونے والی 54 دیگر مطلوب سرکاری گاڑیوں کی ریکوری ابھی باقی ہے زرائع کے مطابق اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ افسران کے قبضے سے ریکور ہونے والی گاڑیوں میں 54 ایسی سرکاری گاڑیاں بھی برآمد ہوئی ہیں جو ناقابل استعمال حالت میں تھیں لیکن ماضی سے ان کے نام پر باقاعدہ فیول بھی جاری کیا جاتا رہا زرائع نے بتایا کہ افسران سے اٹھائے گئے ان 254 سرکاری گاڑیوں میں سے 40 ناکارہ حالت گاڑیوں کی نیلامی عمل میں لائی جائے گی جبکہ 200 گاڑیوں کو حکومت گلگت بلتستان ریزرو رکھے گی کسی سرکاری دفتر سے ضرورت کے مطابق گاڑی کی ڈیمانڈ آنے پر ان کو دیا جائے گا تاکہ متعلقہ محکمہ کو نئی گاڑی خریدنے کی ضرورت ورت نہیں پڑے گی۔

 

 

کرن قاسم

کرن قاسم گلگت بلتستان کی پہلی ورکنگ خاتون صحافی ہے جو گلگت بلتستان کی خواتین سمیت عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button