اہم ترین

گلگت بلتستان کابینہ کا اٹھارواں اجلاس

وزیراعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت

گلگت بلتستان کابینہ کا 18واں اجلاس وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں تمام صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی اور متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات سید امجد زیدی کی ہمشیرہ کے انتقال پر دعا و فاتحہ خوانی کی گئی۔
وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح کے لیے تمام امور میں شفافیت، مشاورت اور قانون سازی کو اولین ترجیح دی جائے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی حکومت علاقائی ہم آہنگی، بہتر طرز حکمرانی اور ادارہ جاتی بہتری کے ایجنڈے پر سنجیدگی سے عمل پیرا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کابینہ کے اراکین کو ہدایت دی کہ عوامی مفاد سے جڑے تمام معاملات کو بروقت اور قانونی تقاضوں کے مطابق نمٹایا جائے تاکہ حکومت پر عوام کا اعتماد مزید مستحکم ہو۔
اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے جن میں کیڈٹ کالج ایکٹ 2025 کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح گلگت بلتستان کے فعال پریس کلبز کے لیے سالانہ گرانٹ کی شفاف تقسیم اور اس کے استعمال کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی تیاری کا عمل بھی کابینہ میں زیر غور آیا جسے جائزے کیلئے لیجسلیٹو بزنس کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔کابینہ اجلاس میں دیامر سے گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں تیار شدہ فرنیچر اور دیگر اشیائے ضروریہ کی نقل و حمل سے متعلق پالیسی معاملہ بھی تفصیلی جائزے کے لیے لیجسلیٹیو بزنس کمیٹی کو سونپ دیا گیا۔
اجلاس میں نان ٹمبر فارسٹ پروڈکٹس (NTFPs) سے متعلق مجوزہ پالیسی، ہیلتھ اور لائف انشورنس رولز 2025، اور محکمہ تعلیم کے تدریسی عملے کی ترقی کے حوالے سے سفارشات بھی کمیٹی کو ارسال کی گئیں تاکہ ان پر مزید قانونی و انتظامی غور و خوض کیا جا سکے۔
کورونا وائرس کے دوران بھرتی کیے گئے عملے کی دوبارہ تقرری کا معاملہ بھی کابینہ کے سامنے آیا، جس پر فیصلہ کیا گیا کہ اس ضمن میں سمری آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ اسی طرح گلگت بلتستان میں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے لیے بل 2025 بھی زیر غور آیا جسے مزید جائزے کے لیے کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔کابینہ اجلاس میں متعدد منصوبہ جات کے لیے سرکاری زمینوں کی منتقلی سے متعلق تجاویز بھی کابینہ کے سامنے پیش کی گئیں، جنہیں قانونی و انتظامی پہلوؤں سے جانچنے کے لیے لیجسلیٹیو بزنس کمیٹی کو ریفر کیا گیا۔ ان منصوبہ جات میں پولیس چیک پوسٹس، گرڈ اسٹیشن، آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر، ضلع گانچھے میں ڈگری کالج، ہیڈکوارٹر 210 سروے سیکٹر، اور ایکسائز و ٹیکسیشن ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے قیام جیسے اہم اقدامات شامل ہیں۔کابینہ نے سابق ڈائریکٹر ذوالفقار احمد کے حق میں پنشن اور واجبات کی ادائیگی کی منظوری دی۔ کنٹریکٹ پر تعینات ڈاکٹروں کی سروسز کی ریگولرائزیشن سے متعلق بل 2025، نئے انتظامی یونٹس کے قیام، اور گلگت بلتستان لوکل کونسلز بورڈ کے تحت بعض مقدمات بھی کمیٹی کے سپرد کیے گئے۔اجلاس میں سیپ، این سی ایچ ڈی اور بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز کے ایم ٹی اساتذہ کی تعیناتی، عدالت عالیہ کے فیصلے کے تناظر میں این آئی ایس اساتذہ کے مسئلے کی پیروی کرنے کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں گلگت بلتستان کمیشن برائے خواتین کی ترامیم شدہ قانونی حیثیت کی منظوری دی گئی۔کابینہ اجلاس میں اخوت اسلامک مائیکروفنانس کے ساتھ معاہدے کے خاتمے کا معاملہ بھی اگلے فورم کو ریفر کر دیا گیا، جبکہ گلگت بلتستان کے لیے جامع لینڈ لیز پالیسی کی باقاعدہ منظوری بھی دی گئی۔وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے کابینہ اراکین کو ہدایت دی کہ تمام فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے مقررہ مدت کے اندر رپورٹنگ کو یقینی بنایا جائے تاکہ شفاف، موثر اور دیرپا حکمرانی کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے پلیٹ فارم سے ہونے والے فیصلے گلگت بلتستان کے روشن مستقبل کی بنیاد فراہم کریں گے۔

شیرین کریم

شیرین کریم کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے وہ ایک فری لانس صحافی ہیں جو مختلف لوکل ،نیشنل اور انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ رپورٹنگ کرتی ہیں ۔ شیرین کریم فیچر سٹوریز ، بلاگ اور کالم بھی لکھتی ہیں وہ ایک وی لاگر بھی ہیں اور مختلف موضوعات خاص کر خواتین کے مسائل ,جنڈر بیسڈ وائلنس سمیت عوامی مسائل ،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل پر اکثر لکھتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button